مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی فوج کے کمانڈر انچیف جنرل سید عاصم منیر نے آج صبح ایک اعلیٰ فوجی وفد کی سربراہی میں ایران کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد باقری سے ملاقات اور گفتگو کی۔
میجر جنرل محمد باقری نے علاقائی سطح پر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اس دورے سے قابل قدر نتائج کے حامل موثر فیصلوں کی بنیاد پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ میں آپ کو پاک فوج کے منصب سپہ سالاری پر فائز ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی سطح میں بہتری کا عمل ماضی کی طرح جاری رہے گا۔
ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی مسلح افواج میں عزت مآب کا ریکارڈ بہت ہی مثبت اور سازگار ہے، ہمیں یقین ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان موجود برادرانہ تعلق کے ساتھ باہمی رابطوں کی سطح میں بھی اضافہ ہوگا اور جناب عالی کی ذمہ داری کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں نمایاں بہتری آئے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان اور اسلامی جمہوریہ ایران اسلامی دنیا اور مغربی ایشیائی خطے کے دو انتہائی اہم ممالک ہیں اور ان کے درمیان دیرینہ اور دوستانہ تعلقات ہیں اور ان کے درمیان بہت سے مذہبی، ثقافتی اور سماجی مشترکات بھی ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کی بنیاد بن سکتے ہیں۔
میجر جنرل باقری نے دونوں ممالک کے خلاف استکباری دنیا کی دھمکیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ دونوں ممالک کے مشترکہ خطرات نے انہیں متاثر کیا ہے اور یقینی طور پر دونوں قوموں کے قریب ہونے سے خطے کی سکیورٹی پر اہم اثرات مرتب ہوں گے۔
مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نے سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج عالم اسلام کو عالمی استکبار سے بے شمار مسائل اور خطرات کا سامنا ہے۔ شام، عراق، یمن وغیرہ کے واقعات سے پتہ چلتا ہے کہ دشمن نے دہشت گردوں کو پیدا اور مضبوط کرکے خطے کی سلامتی پر کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور دوسری طرف، ہمیں دونوں ممالک کے لیے مستحکم سلامتی پیدا کرنے کے لیے ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آج امریکہ گزشتہ 10 سالوں کے مقابلے میں کمزور ہو گیا ہے کہا کہ عالمی حالات امریکہ اور مغربی دنیا کی طاقت کے زوال کی نشاندہی کرتے ہیں اور عالمی طاقت کا قطب ایشیا اور مشرق کی طرف بڑھ رہا ہے اور مستقبل میں یقیناً دنیا پہلے سے مختلف ہوگی۔
میجر جنرل باقری نے استکباری دنیا کے اقدامات کو کمزوری اور مایوسی پر مبنی ان کے ناکام مستقبل کی علامت قرار دیا۔
انہوں نے خطے کے ممالک کی طرف سے علاقائی سکیورٹی کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دوطرفہ دفاعی، عسکری اور سیکورٹی امور کے بارے تبادلہ خیال پر زور دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کی مشترکہ سرحدوں کو اقتصادی سرحدوں میں تبدیل کرنا دونوں ممالک کی پہلی ترجیح ہے۔ ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف نے امریکہ کے افغانستان پر قبضے اور پھر اس ملک سے غیر ذمہ دارانہ انخلاء کو دونوں ممالک کی مشترکہ تشویش اور اس کے دونوں ممالک کی سلامتی پر اثرات قرار دیا۔
میجر جنرل باقری نے دونوں ممالک کے سرحدی علاقوں میں مستحکم سیکورٹی کی فراہمی اور اس شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے میکانزم کی تشکیل پر بھی زور دیا۔ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں اس ملک میں متعدد افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے پر پاک فوج کے کمانڈر سے تعزیت کا اظہار کیا۔
آپ کا تبصرہ